دل سے گنبدِ خضرا جب قریب ہوتا ہے
اُن Ú©ÛŒ یاد کا لمØ+ہ Ú©Ú†Ú¾ عجیب ہوتا ہے
جو مدینہ دیکھی ہے اُس نگاہ کے قرباں
خواب میں بھی یہ منظر کب نصیب ہوتا ہے
اُن کا چاہنے والا کیوں نہ ہو Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ پیارا
جو Ø+بیب Ú©Ùˆ چاہے وہ Ø+بیب ہوتا ہے
کس قدر مجرب ہے ہر مریض غم اُن کا
سنتے ہیں مسیØ+ا کا وہ طبیب ہوتا ہے
یہ نبیؐ کی چاہت بھی کم نہیں معیت سے
دل پہ فیض نسبت بھی کچھ عجیب ہوتا ہے
خود براق بنتا ہے عشق صاØ+ب اسریٰ
عاشقِ Ù…Ø+مدؐ سے رب قریب ہوتا ہے
شان ہی نرالی ہے طیبہ جانے والے کی
جا کے جو نہیں آتا خوش نصیب ہوتا ہے
رشک سے سلاطیں بھی تاج پھینک دیتے ہیں
دامنِ Ù…Ø+مدؐ میں جب غریب ہوتا ہے
اپنی Ù…Ø+ویت کا بھی ہوش ہے مجھے بے ہوشؔ
بے خودی کے عالم میں دل نقیب ہوتا ہے
Ù+Ù+
____